Tafseer-e-Jalalain - Al-Baqara : 6
اِنَّ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا سَوَآءٌ عَلَیْهِمْ ءَاَنْذَرْتَهُمْ اَمْ لَمْ تُنْذِرْهُمْ لَا یُؤْمِنُوْنَ
إِنَّ : بیشک الَّذِينَ : جن لوگوں نے کَفَرُوا : کفر کیا سَوَاءٌ : برابر عَلَيْهِمْ : ان پر أَ أَنْذَرْتَهُمْ : خواہ آپ انہیں ڈرائیں أَمْ لَمْ : یا نہ تُنْذِرْهُمْ : ڈرائیں انہیں لَا يُؤْمِنُونَ : ایمان نہ لائیں گے
جو لوگ کافر ہیں انہیں تم نصیحت کرو یا نہ کرو ان کے لئے برابر ہے، وہ ایمان نہیں لانے کے
اِنَّ الَّذِیْنَ کفَرُوْا سَوَآءٌ عَلَیْھِمْ ءَاَنْذَرْتھُمْ اَمْ لَمْ تُنْذِرْھُمْ لَایُؤْمِنُوْنَ بیشک جو لوگ کفر (اختیار) کئے ہوئے ہیں ان کے حق میں یکساں ہے کہ آپ ﷺ ان کو ڈرائیں یا نہ ڈرائیں وہ ایمان نہ لائیں گے نبی ﷺ کی شدید خواہش تھی کہ سب لوگ مسلمان ہوجائیں اور اسی حساب سے آپ ﷺ کوشش فرماتے تھے لیکن اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ایمان ان کے نصیب میں ہے ہی نہیں، مراد ان سے چند مخصوص لوگ ہیں جن کے دلوں پر مہر لگ چکی تھی (جیسے ابوجہل، ابولہب وغیرہ) ورنہ آپ ﷺ کی دعوت و تبلیغ سے بیشمار لوگ مسلمان ہوئے حتی کہ پورا جزیرۃ العرب اسلام کے سایہ عاطفت میں آگیا۔
Top