Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Open Surah Introduction
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Baseerat-e-Quran - Al-Maaida : 3
حُرِّمَتْ عَلَیْكُمُ الْمَیْتَةُ وَ الدَّمُ وَ لَحْمُ الْخِنْزِیْرِ وَ مَاۤ اُهِلَّ لِغَیْرِ اللّٰهِ بِهٖ وَ الْمُنْخَنِقَةُ وَ الْمَوْقُوْذَةُ وَ الْمُتَرَدِّیَةُ وَ النَّطِیْحَةُ وَ مَاۤ اَكَلَ السَّبُعُ اِلَّا مَا ذَكَّیْتُمْ١۫ وَ مَا ذُبِحَ عَلَى النُّصُبِ وَ اَنْ تَسْتَقْسِمُوْا بِالْاَزْلَامِ١ؕ ذٰلِكُمْ فِسْقٌ١ؕ اَلْیَوْمَ یَئِسَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا مِنْ دِیْنِكُمْ فَلَا تَخْشَوْهُمْ وَ اخْشَوْنِ١ؕ اَلْیَوْمَ اَكْمَلْتُ لَكُمْ دِیْنَكُمْ وَ اَتْمَمْتُ عَلَیْكُمْ نِعْمَتِیْ وَ رَضِیْتُ لَكُمُ الْاِسْلَامَ دِیْنًا١ؕ فَمَنِ اضْطُرَّ فِیْ مَخْمَصَةٍ غَیْرَ مُتَجَانِفٍ لِّاِثْمٍ١ۙ فَاِنَّ اللّٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ
حُرِّمَتْ
: حرام کردیا گیا
عَلَيْكُمُ
: تم پر
الْمَيْتَةُ
: مردار
وَالدَّمُ
: اور خون
وَلَحْمُ الْخِنْزِيْرِ
: اور سور کا گوشت
وَمَآ
: اور جو۔ جس
اُهِلَّ
: پکارا گیا
لِغَيْرِ اللّٰهِ
: اللہ کے سوا
بِهٖ
: اس پر
وَ
: اور
الْمُنْخَنِقَةُ
: گلا گھونٹنے سے مرا ہوا
وَالْمَوْقُوْذَةُ
: اور چوٹ کھا کر مرا ہوا
وَالْمُتَرَدِّيَةُ
: اور گر کر مرا ہوا
وَالنَّطِيْحَةُ
: اور سینگ مارا ہوا
وَمَآ
: اور جو۔ جس
اَ كَلَ
: کھایا
السَّبُعُ
: درندہ
اِلَّا مَا
: مگر جو
ذَكَّيْتُمْ
: تم نے ذبح کرلیا
وَمَا
: اور جو
ذُبِحَ
: ذبح کیا گیا
عَلَي النُّصُبِ
: تھانوں پر
وَاَنْ
: اور یہ کہ
تَسْتَقْسِمُوْا
: تم تقسیم کرو
بِالْاَزْلَامِ
: تیروں سے
ذٰلِكُمْ
: یہ
فِسْقٌ
: گناہ
اَلْيَوْمَ
: آج
يَئِسَ
: مایوس ہوگئے
الَّذِيْنَ كَفَرُوْا
: جن لوگوں نے کفر کیا (کافر) سے
مِنْ
: سے
دِيْنِكُمْ
: تمہارا دین
فَلَا تَخْشَوْهُمْ
: سو تم ان سے نہ ڈرو
وَاخْشَوْنِ
: اور مجھ سے ڈرو
اَلْيَوْمَ
: آج
اَكْمَلْتُ
: میں نے مکمل کردیا
لَكُمْ
: تمہارے لیے
دِيْنَكُمْ
: تمہارا دین
وَاَتْمَمْتُ
: اور پوری کردی
عَلَيْكُمْ
: تم پر
نِعْمَتِيْ
: اپنی نعمت
وَرَضِيْتُ
: اور میں نے پسند کیا
لَكُمُ
: تمہارے لیے
الْاِسْلَامَ
: اسلام
دِيْنًا
: دین
فَمَنِ
: پھر جو
اضْطُرَّ
: لاچار ہوجائے
فِيْ
: میں
مَخْمَصَةٍ
: بھوک
غَيْرَ
: نہ
مُتَجَانِفٍ
: مائل ہو
لِّاِثْمٍ
: گناہ کی طرف
فَاِنَّ اللّٰهَ
: تو بیشک اللہ
غَفُوْرٌ
: بخشنے والا
رَّحِيْمٌ
: مہربان
تم پر حرام کر دئیے گئے (1) مردار جانور (2) اور خون (3) اور سور کا گوشت (4) اور وہ جسے اللہ کے سوا کسی اور نام پر (ذبح) کیا گیا ہو۔ (5) اور جو گلاگھٹ کر (6) یا چوٹ کھا کر (7) یا بلندی سے گر کر (8) یا ٹکرا کر مرا ہوا (9) یا جسے کسی درندہ نے پھاڑ کھایا ہو۔ سوائے اس کے جسے تم نے زندہ پالیا اور ذبح کرلیا ہو (وہ حلال ہے) ۔ (10) اور وہ جانور جو کسی آستانے پر ذبح کیا گیا ہو اور (11) جس کی تقسیم جوئے کے پانسے کے ذریعہ طے کی جائے۔ یہ سارے افعال گناہ اور حرام ہیں۔ آج کفار تمہارے دین پر غالب آنے سے مایوس ہوچکے ہیں۔ اس لئے ان سے نہ ڈرو بلکہ مجھ سے ڈرو۔ آج میں نے تمہارے دین کو تمہارے لئے مکمل کردیا ہے۔ اور تم پر اپنی نعمت تمام کردی ہے اور تمہارے لئے دین اسلام پر راضی ہوگیا ہوں۔ ہاں جو بھوک کے مادے بےقرار ہوجائے مگر نافرمانی کا جذبہ نہ ہو تو بیشک اللہ بہت مغفرت کرنے والا اور رحمت کرنے والا ہے۔
آیت نمبر 3 لغات القرآن : المیتۃ، مردار جانور۔ مرا ہوا۔ الدم، خون۔ اھل، پکارا گیا۔ نام لیا گیا۔ لحم الخنزیر، سور کا گوشت۔ المخنقۃ، گلا گھونٹ دیا گیا۔ الموقوذۃ، چوٹ کھا کر مارا گیا۔ چوٹ سے مرا ہوا۔ المتردیۃ، کسی اور نچی جگہ سے گر کر مر گیا ہو۔ النطیحۃ، سینگ مارا گیا ہو۔ ٹکر سے مر گیا ہے۔ السبع، درندہ۔ ذکیتم، تم نے ذبح کرلیا۔ ذبح، ذبح کیا گیا۔ النصب، عبادت کی جگہیں۔ تستقسموا، تم تقسیم کرو، تم قسمت معلوم کرو۔ الازلام، (زلم) پانسے کے تیر۔ ذلکم، ان سب میں۔ فسق، گناہ۔ یئس، مایوس ہوگیا (مایوس ہوگئے) ۔ لا تخشوا، تم نہ ڈرو۔ اخشون، مجھ سے ڈرو (اخشونی میں ” ی “ گر گئی) ۔ اکملت، میں نے مکمل کردیا۔ اتممت، میں نے پورا کردیا۔ رضیت، میں راضی ہوگیا۔ میں نے پسند کرلیا۔ اضطر، مجبور ہوگیا۔ مخمصۃ، بھوک ۔ بھوک کی بےقراری۔ غیر متجانف، مائل نہ ہو۔ نہ جھکنے والا۔ تشریح : اس آیت نے گیارہ قسم کے جانور بطور غذا حرام کر دئے ہیں اور ان کی بھی دو قسمیں کردی ہیں۔ (1) وہ جانور جو قطعاً حرام ہیں جیسے مردار جانور مگر حدیث کی رو سے مچھلی اور ٹڈی مردار نہیں ہیں اور بغیر ذبح کھائی جاسکتی ہیں۔ (2) خون کا پینا قطعاً حرام ہے لیکن وہ خوب جو جم کر دیک شکل اختیار کرلے وہ حلال ہے جیسے کلیجی اور جگر اسی لئے حدیث شریف میں جہاں میتہ سے مچھلی اور ٹڈی کو مستثنیٰ فرمایا اسی میں جگر اور تلی کو خون سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔ اس طرح خطرناک بیماریوں میں ماہر ڈاکٹروں کے مشورے سے ضرورت کی بنیاد پر جو خون چڑھایا جاتا ہے وہ بھی جائز ہے (3) سور کا گوشت جس میں ہڈی، چمڑا، چربی، بال اور ہر جز شامل ہے۔ (4) وہ جسے غیر اللہ کا نام لے کر یا غیر اللہ کیلئے ذبح کیا گیا ہو۔ (5) وہ جو کسی استھان یا آستانے پر ذبح کیا گیا ہو اور کسی مخلوق سے منسوب یا کسی خاص مشرکانہ و کافرانہ عقیدہ سے وابستہ ہو۔ اور جس مشترکہ جانورکا گوشت ہر شریک کے حصہ میں شرکت کے مطابق تقسیم کرنے کے بجائے ان جوئے کے تیروں سے یا پانسہ پھینک کر کی گئی ہو جس سے کوئی بالکل محروم ہوجائے۔ اور کسی کو بہت زیادہ اور کسی کو حق سے کم ملتا ہے۔ دوسری قسم کا وہ حلال جانور ہے جو زخمی ہو یا کسی طرح موت کے قریب ہو لیکن اگر موت سے پہلے ذبح کرلیا جائے تو حلال ہے۔ ان کی پانچ قسمیں ہے۔ (1) وہ جس کا گلا گھٹ گیا ہو یا گھوٹا گیا ہو لیکن جان باقی ہو۔ (2) وہ جو کسی پتھر یا ڈنڈے یا کسی ارادی یا غیر ارادی ضرب سے چوٹ کھا کر مر گیا ہو (3) وہ جو بلندی سے اتفاقاً گر پڑا ہو یا ارادتاً پٹک دیا جائے (جس طرح نیپال میں گائے کو بلندی سے پٹک کر مارتے ہیں) (4) وہ جو ٹرین یا بس یا دیوار یا پہاڑ وغیرہ سے ٹکر کھا گیا ہو اور (5) جسے کسی درندے نے پھاڑ کھایا ہو۔ خواہ ابھی یا پہلے۔ اس سے ظاہر ہے کہ مچھلی اور ٹڈی کے سوا حلال جانور کو حلال کرنے کا واحد حلال ذریعہ ذبح ہے۔ پیٹ چاک کردینا یا جھٹکا کردینا یا مشین سے ماردینا یا گیس اور زہر یا زہر یلے انجکشن سے مار دینا وغیرہ وغیرہ یہ سب حرام طریقے ہیں۔ آج کل جو مغرب یا مشرق سے ڈبہ بند مرغی چڑیا یا بکری بھیڑ گائے وغیرہ کے گوشت درآمد ہو رہے ہیں جب تک تصدیق نہ ہوجائے ان کا استعمال بالکل نہ کریں۔ کیوں کہ وہ زیادہ تر مشین سے یا گیس سے (بیک وقت سینکڑوں یا ہزاروں کی تعداد میں) مارے گئے ہیں۔ اسی طرح غیر مسلم ہوٹلوں میں بلا تحقیق گوشت نہیں کھانا چاہئے۔ کیونکہ مشکوک ہونے میں تو کوئی شک نہیں ہے۔ جو مسلمان یورپ، بھارت، برما، امریکہ، کینیڈا، چین، جاپان، سنگاپور، تھا ئی لینڈ، افریقہ، آسٹریلیا وغیرہ میں رہتے ہیں وہ خاص طور پر ہوٹلوں سے ہوشیار رہیں۔ خصوصاً ان ہوٹلوں سے جہاں شراب بھی سپلائی ہوتی ہے۔ صرف ذبح کیوں حلال ہے ؟ (1) ذبح کرنے والا مسلمان ہوتا ہے۔ ذبح کے وقت وہ اللہ کا نام لیتا ہے اور وہ کلمات پڑھتا ہے جو مقدس معاہدہ میں بندے اور اللہ کے درمیان ہوتا ہے۔ (2) ذبح کرنے سے موت میں دیر نہیں لگتی اور جانور کو کم سے کم تکلیف ہوتی ہے۔ (3) سارا خون بہہ کر گردن سے نکل جاتا ہے۔ ادھر ادھر جم کر گوشت کو بدمزہ نہیں کرتا۔ اور سب سے بڑھ کر (4) یہ سکون ہوجائے کہ جانور کے اندر زہر داخل نہیں ہوا۔ اگر مچھلی ہے تو یہ گارنٹی ذبح کے ذریعہ نہیں بلکہ تازگی کے ذریعہ ملتی ہے۔ (5) ذبح سنت ابراہیمی ہے۔ جس طرح اور جانوروں کو ذبح کیا جاتا ہے اسی طرح اونٹ حلال کرنے کا مسنون طریقہ نحر ہے جس میں اس کو کھڑا کرکے اس کا ایک پاؤں باندھ کر حلقوم میں نیزہ یا چھری مار کر خون بہا دیا جاتا ہے۔ اس آیت کے اخیر میں اضطرار اور خطرہ موت کی حالت میں حرام گوشت کھانے کی اجازت دی گئی ہے شرط یہ ہے کہ کھانے والا نافرمانی اور گناہ کا جذبہ نہ رکھتا ہو۔ صرف وقتی طور پر جان بچانا چاہتا ہو۔ سورة بقرہ میں حرام کھانے کے سلسلے میں دو شرطین اور بڑھا دی گئی ہیں۔ ایک یہ کہ اس کھانے میں اپنی ضرورت ہی پیش نظر ہو اللہ کے قانون کو توڑنا مقصد نہ ہو دوسرے یہ کہ بقدر ضرورت ہی استعمال کیا جائے ضرورت کی حد سے تجاوز نہ کیا جائے۔ حرام صرف حالت اضطرار میں بھوک رفع کرنے کیلئے ہے۔ مزہ لے لے کر کھانے کے لئے نہیں ہے۔ اس آیت کے بیچ میں یہ فرمایا گیا ہے کہ آج کفار اسلام پر غالب آنے سے مایوس ہو کر طرح طرح کی حرکتیں کر رہے ہیں۔ فرمایا کہ تم ان کی ان حرکتوں سے نہ ڈرو بلکہ اپنے اللہ کا خوف دل میں رکھو۔ مسلمانوں سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا گیا ہے کہ جس وقت تم بہت تھوڑے سے تھے اور بہت مغلوب اور مظلوم تھے۔ اس وقت تم کفار سے نہ ڈرے۔ تم نے ہر طرح جہاد کیا۔ آج ڈرنے کی کیا وجہ ہے جب کہ تمہیں ان پر غلبہ نصیب ہوچکا ہے۔ اور سارا عرب تمہارے زیر انتظام آچکا ہے۔ ڈر ہے تو صرف اللہ کا دنیا کی کافرانہ طاقتیں تمہارا کچھ نہیں بگاڑ سکتیں۔ دوسری بات یہ ہے کہ یہ دین اسلام صرف چند ظاہری عبادات کا نام نہیں ہے یا ادھر ادھر کے چند منتشر احکام نہیں ہیں بلکہ ایک پورا نظام زندگی ہے جس کیلئے فرمایا گیا ” آج میں نے تمہارے لئے تمہارا دین مکمل کردیا ہے “ ۔ یہ آیت وحی قرآنیہ کی آخری آیت ہے یا تقریباً آخری آیات میں سے ہے۔ میدان عرفات میں عصر کے وقت حجتہ الوداع کے اس مبارک موقع پر نازل ہوئی۔ جب تقریباً ڈیڑھ لاکھ صحابہ کرام ؓ آپ کے سامنے موجود تھے اور ان میں کوئی مشرک شامل نہ تھا۔ اس آیت میں حلال و حرام جانور کی تفریق کی گئی ہے۔ اس کے بعد حکم یا منع کے سلسلے میں کوئی ایت نازل نہ ہوئی۔ ہاں ترغیب و ترہیب کی چند آیات نازل ہوئی ہیں۔ چناچہ اس آیت کے بعد دین مکمل ہوگیا ہے۔ اب اس میں قیامت تک کسی اضافہ یا تنسیخ کی نہ حاجت ہے اور نہ گنجائش۔ اس آیت کے نازل ہونے کے لگ بھگ اکیاسی دن بعد حضور ﷺ کا وصال ہوگیا اور وحی ، نبوت اور رسالت کا دروازہ قیامت تک کے لئے بند ہوگیا ۔ اس آیت سے معلوم ہوا کہ تکمیل دین اللہ کی طرف سے بندوں پر اتمام نعمت ہے اس دین پر چلنے سے نہ صرف دنیا کی نعمتیں حاصل ہوتی ہیں بلکہ آخرت کی نعمتیں بھی نصیب ہوں گی۔ اسی کے ذریعہ بندہ جنت تک پہنچ سکتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ اللہ کی طرف سے بندوں کی رہنمائی کے لئے ایک مکمل نظام فکر ، نظام عبادت اور نظام عمل کا آجانا جو زندگی کے تمام انفرادی، اجتماعی، مادی اور روحانی وگشوں پر حاوی ہو، اتمام نعمت نہیں تو اور کیا ہے۔ فرمایا گیا کہ خبردار دین اسلام کے سوائے کوئی دوسرا طریقہ اللہ کو قبول نہیں ہے۔ اس تمام نعمت کا اس کے سوا کوئی دوسرا ذریعہ نہیں ہے۔ اللہ کو خوش کرنے اور دنیا میں اس کی مدد حاصل کرنے کا اس کے علاوہ کوئی ذریعہ نہیں ہے اور آخرت میں اس کی جنت حاصل کرنے کا دوسرا کوئی راستہ نہیں۔ اس لئے حلال و حرام کی جو پابندیاں لگا دی گئی ہیں، ان پر تمام و کمال عمل کیا جائے۔ یہ پابندیاں طبی نقطہ نظر سے بھی ہیں اور ذہنی، اخلاقی اور روحانی نقطہ نظر سے بھی۔
Top