بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Mazhar-ul-Quran - Al-Hujuraat : 1
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تُقَدِّمُوْا بَیْنَ یَدَیِ اللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ وَ اتَّقُوا اللّٰهَ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ سَمِیْعٌ عَلِیْمٌ
يٰٓاَيُّهَا : اے الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا : جو لوگ ایمان لائے لَا تُقَدِّمُوْا : نہ آگے بڑھو بَيْنَ يَدَيِ اللّٰهِ : اللہ کے آگے وَرَسُوْلِهٖ : اور اسکے رسول کے وَاتَّقُوا اللّٰهَ ۭ : اور ڈرو اللہ سے اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ سَمِيْعٌ عَلِيْمٌ : سننے والا جاننے والا
اے مسلمانوں (ف 1) اللہ اور اس کے رسول سے آگے نہ بڑھو اور اللہ سے ڈرتے رہو، بیشک اللہ سننے والا جاننے والا ہے۔
تشریح۔ 1) شان نزول۔ چند شخصوں نے عیدالاضحی کے دن نبی ﷺ سے پہلے قربانی کرلی تو ان کو حکم دیا گیا کہ دوبارہ قربانی کریں اور حضرت عائشہ سے مروی ہے کہ بعض لوگوں نے رمضان سے ایک روز پہلے ہی روزہ رکھناشروع کردیا ان کے حق میں یہ آیت نازل ہوئی اور حکم دیا گیا کہ روزہ رکھنے میں اپنے نبی سے تقدم نہ کرو، اور فرمایا کہ اے ایمان والو، اللہ اور اس کے رسول سے آگے نہ بڑھو یعنی تمہیں لازم ہے کہ اصلائم سے تقدیم واقع نہ ہو ، نہ قول میں نہ فعل میں، کہ تقدم کرنا رسول اللہ کے ادب واحترام کے خلاف ہے ، بارگاہ رسالت میں نیاز مندی وآداب لازم ہیں۔
Top