Tafseer-e-Baghwi - At-Tahrim : 12
وَ مَرْیَمَ ابْنَتَ عِمْرٰنَ الَّتِیْۤ اَحْصَنَتْ فَرْجَهَا فَنَفَخْنَا فِیْهِ مِنْ رُّوْحِنَا وَ صَدَّقَتْ بِكَلِمٰتِ رَبِّهَا وَ كُتُبِهٖ وَ كَانَتْ مِنَ الْقٰنِتِیْنَ۠   ۧ
وَمَرْيَمَ : اور مریم ابْنَتَ عِمْرٰنَ : بیٹی عمران کی الَّتِيْٓ اَحْصَنَتْ : وہ جس نے حفاظت کی فَرْجَهَا : اپنی شرم گاہ کی فَنَفَخْنَا : تو پھونک دیا ہم نے فِيْهِ : اس میں مِنْ رُّوْحِنَا : اپنی روح سے وَصَدَّقَتْ : اور اس نے تصدیق کی بِكَلِمٰتِ : کلمات کی رَبِّهَا : اپنے رب کے وَكُتُبِهٖ : اور اس کی کتابوں کی وَكَانَتْ : اور تھی وہ مِنَ الْقٰنِتِيْنَ : فرماں بردار لوگوں میں سے
اور مومنوں کے لئے (ایک) مثال (تو) فرعون کی بیوی کی بیان فرمائی کہ اس نے خدا سے التجا کی کہ اے میرے پروردگار میرے لئے بہشت میں اپنے پاس ایک گھر بنا اور مجھے فرعون اور اس کے اعمال سے نجات بخش اور ظالم لوگوں کے ہاتھ سے مجھ کو مخلصی عطا فرما۔
11 ۔” پھر فرمایا ” وضرب اللہ مثلا للذین امنوا امراۃ فرعون “ وہ آسیہ بنت مزاحم ہے۔ مفسرین رحمہم اللہ فرماتے ہیں جب موسیٰ (علیہ السلام) جادوگروں پر غالب آگئے تو فرعون کی بیوی ایمان لے آئی جبکہ فرعون پر اس کا اسلام ظاہر ہوا تو اس کے دونوں ہاتھوں اور دونوں پائوں میں چار میخیں ٹھونکوادیں اور اس کو دھوپ میں ڈلوادیا۔ سلمان (رح) فرماتے ہیں کہ فرعون کی بیوی سورج کے ذریعے عذاب دی جاتی تھی۔ پس جب وہ وہاں سے جاتے تو اس پر فرشتے سایہ کرتے۔ ” اذ قالت ربی ابن لی عندک بینا فی الجنۃ “ ۔ تو اللہ تعالیٰ نے اس کا جنت کا گھر اس کے سامنے مکشوف کردیا حتیٰ کہ اس نے اس کو دیکھ لیا اور قصہ میں یہ ہے کہ فرعون نے حکم دیا کہ اس پر بڑی چٹان پھینکی جائے جب وہ لوگ اس کے پاس چٹان لائے تو اس نے کہا ” رب ابن لی عندک بینا فی الجنۃ “ تو اس نے جنت میں موتی کا بنا اپنا گھر دیکھ لیا اور اس کی روح پرواز کرگئی ۔ پھر چٹان ایسے جسم پر پھینکی گی جس میں روح نہ تھی اور اس کو کوئی تکلیف نہ ہوئی اور حسن اور ابن کیسان رحمہما اللہ کہتے ہیں اللہ تعالیٰ نے فرعون کی بیوی کو اوپر اٹھالیا، پس وہ جنت میں کھاتی پیتی ہیں۔ ” ونجنی من فرعون وعملہ “ مقاتل (رح) فرماتے ہیں ” وعملہ “ یعنی شرک سے اور ابو صالح نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے ” وعملہ “ یعنی اس کے جماع سے ۔ ” ونجنی من القوم الظالمین “ کافر لوگوں سے۔
Top